نوجوانوں میں دل کے امراض کی وجہ

نوجوانوں میں دل کے امراض — ایک بڑھتا ہوا خطرہ

نوجوانوں میں دل کے امراض — ایک بڑھتا ہوا خطرہ
تحریر: معرفت آن لائن اسپیشل رپورٹ
دنیا بھر میں دل کے امراض کو عام طور پر بڑی عمر کے افراد کی بیماری سمجھا جاتا تھا، مگر اب ایک تشویش ناک تبدیلی سامنے آ رہی ہے — نوجوان نسل تیزی سے دل کے امراض (Cardiovascular Diseases) کا شکار ہو رہی ہے۔
یہ رجحان صرف مغربی دنیا تک محدود نہیں، بلکہ پاکستان میں بھی تشویش ناک حد تک بڑھ رہا ہے۔
________________________________________
🔹 پاکستان میں نوجوانوں میں دل کے امراض — اعداد و شمار
پاکستان کارڈیالوجی سوسائٹی اور عالمی ادارۂ صحت (WHO) کی رپورٹس کے مطابق:
• پاکستان میں ہر سال دو لاکھ سے زائد افراد دل کے امراض کے باعث جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔
• ان میں سے تقریباً 25 سے 30 فیصد ایسے مریض ہیں جن کی عمر 20 سے 40 سال کے درمیان ہے۔
• شہری علاقوں میں نوجوانوں میں ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول، اور ذیابیطس کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں، جو دل کی بیماریوں کے بنیادی اسباب ہیں۔
• ماہرین کے مطابق، اگر موجودہ طرزِ زندگی برقرار رہا تو 2035 تک دل کے امراض پاکستان میں اموات کی سب سے بڑی وجہ بن جائیں گے۔
________________________________________
🔹 دل کے امراض کے اسباب اور وجوہات
نوجوانوں میں دل کی بیماریوں کے بڑھنے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سب سے نمایاں درج ذیل ہیں:
1. غیر متوازن خوراک:
فاسٹ فوڈ، کولڈ ڈرنکس، اور پراسیسڈ آئٹمز کا بڑھتا ہوا استعمال دل کے لیے زہرِ قاتل ثابت ہو رہا ہے۔
2. ورزش کی کمی:
موبائل اور سوشل میڈیا کے عادی نوجوان جسمانی سرگرمیوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔
3. ذہنی دباؤ (Stress):
مقابلے کا رجحان، مالی دباؤ، بے روزگاری، اور نیند کی کمی نوجوانوں کو ذہنی طور پر کمزور اور جسمانی طور پر بیمار کر رہی ہے۔
4. تمباکو نوشی اور ویپنگ:
سگریٹ نوشی اور جدید ویپنگ کلچر دل کے امراض کے خطرے کو کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔
5. خاندانی موروثی عوامل:
بعض خاندانوں میں کولیسٹرول اور ہارٹ ڈیزیز موروثی طور پر پائے جاتے ہیں، جن پر بروقت توجہ نہ دینے سے نوجوان بھی متاثر ہوتے ہیں۔
________________________________________
🔹 دل کے امراض سے بچاؤ کے لیے نوجوانوں کے لیے مفید مشورے
ماہرینِ صحت کے مطابق نوجوان اگر چند سادہ اصولوں پر عمل کر لیں تو دل کے امراض سے بڑی حد تک محفوظ رہ سکتے ہیں:
1. روزانہ ورزش کا معمول بنائیں — کم از کم 30 منٹ تیز چہل قدمی یا کسی کھیل میں حصہ لیں۔
2. خوراک میں توازن پیدا کریں — سبزیاں، پھل، دالیں، اور کم چکنائی والا گوشت ترجیح دیں۔
3. نمک اور چینی کا استعمال کم کریں۔
4. تمباکو نوشی اور ویپنگ سے مکمل اجتناب کریں۔
5. بلڈ پریشر، شوگر، اور کولیسٹرول کا باقاعدہ معائنہ کروائیں۔
6. ذہنی سکون کے لیے مراقبہ، قرآن کی تلاوت، یا مثبت سرگرمیوں کو اپنائیں۔
7. موبائل فون اور سوشل میڈیا کا غیر ضروری استعمال محدود کریں تاکہ نیند پوری ہو اور ذہن پرسکون رہے۔
________________________________________
🔹 صحت مند معاشروں کی مشترکہ عادات
دنیا کے وہ معاشرے جہاں دل کے امراض کی شرح کم ہے، ان میں چند خوبیاں مشترک ہیں:
• متوازن اور قدرتی غذا کا استعمال (جیسے بحیرۂ روم کی ڈائٹ)
• روزانہ جسمانی سرگرمی، چاہے وہ سائیکل چلانا ہو یا واک
• خاندانی و سماجی روابط میں مضبوطی — جو ذہنی دباؤ کم کرتی ہے
• نیند کا مناسب دورانیہ اور مثبت طرزِ فکر
• تمباکو نوشی اور شراب نوشی سے مکمل پرہیز
یہ تمام عوامل کسی بھی معاشرے کو دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
________________________________________
🔹 اختتامیہ
دل کے امراض کے بڑھتے ہوئے رجحان نے اس حقیقت کو واضح کر دیا ہے کہ نوجوان نسل اب “محفوظ عمر” کے زمرے میں نہیں رہی۔
یہ وقت ہے کہ ہم اپنے طرزِ زندگی، خوراک، اور روزمرہ عادات پر سنجیدگی سے نظرِ ثانی کریں۔
دل صرف جسم کا نہیں، زندگی کا مرکز ہے۔
اس کی حفاظت، دراصل زندگی کی حفاظت ہے۔
________________________________________
📅 اشاعت کی تاریخ: 23 اکتوبر 2025
🖋️ تحریر: معرفت آن لائن ہیلتھ ڈیسک

اپنا تبصرہ لکھیں