تیل، جسے “سیاہ سونا” بھی کہا جاتا ہے، جدید معیشت کا ریڑھ کی ہڈی ہے۔ یہ بلاگ عالمی تیل کی مارکیٹ کے اہم پہلوؤں کو سوال و جواب کی شکل میں پیش کرتا ہے۔
1. عالمی مارکیٹ میں کس قسم کا تیل فروخت ہوتا ہے؟
تیل سے بننے والی مصنوعات کی فہرست طویل ہے، جن میں شامل ہیں:
پٹرول: گاڑیوں کے لیے ایندھن۔
ڈیزل: ٹرکوں، بسیں اور صنعتی مشینری میں استعمال۔
جیٹ فیول: ہوائی جہازوں کے لیے۔
کیروسین: گھریلو ایندھن اور لیمپوں میں۔
مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی): کھانا پکانے اور ہیٹنگ کے لیے۔
بھاری تیل (HFO): بجلی گھروں اور بحری جہازوں میں۔
پیرافین: صنعتی استعمال اور موم بنانے میں۔
تیل سے پلاسٹک، فرٹیلائزر، دوائیاں اور کاسمیٹکس جیسی 6,000 سے زائد مصنوعات بھی بنتی ہیں۔
2. عالمی مارکیٹ میں تیل کہاں سے آتا ہے؟
تیل کے بڑے ماخذ اور پیداواری ممالک:
مشرق وسطیٰ: سعودی عرب، عراق، ایران (دنیا کے 30% تیل کے ذخائر)۔
شمالی امریکہ: امریکہ (دنیا کی 20% پیداوار) اور کینیڈا۔
روس: یورپ اور ایشیا کو تیل برآمد کرتا ہے۔
افریقہ: نائیجیریا، انگولا، لیبیا۔
جنوبی امریکہ: وینیزویلا، برازیل۔
حیرت انگیز حقیقت: 2028 تک امریکہ اور کینیڈا سے تیل کی برآمدات میں 4.1 ملین بیرل/دن کا اضافہ متوقع ہے۔
3. تیل کی قیمت کا تعین کون کرتا ہے؟
تیل کی قیمت تین بنیادی عوامل سے طے ہوتی ہے:
بینچ مارک تیل:
ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI): امریکہ میں قیمت کا معیار۔
برنٹ کروڈ: یورپ، ایشیا اور افریقہ میں استعمال۔
دبئی کروڈ: مشرق وسطیٰ اور ایشیا کے لیے۔
اوپیک+ ممالک: سعودی عرب اور روس کی قیادت میں یہ گروپ پیداوار کم یا زیادہ کر کے قیمتیں کنٹرول کرتا ہے۔
جیو پولیٹیکل واقعات: جنگوں، پابندیوں اور قدرتی آفات کا اثر۔
4. تیل سستا یا مہنگا کیوں ہوتا ہے؟
طلب اور رسد: COVID-19 کے دوران تیل منفی $40/بیرل تک گر گیا تھا۔
جیو پولیٹیکل تناؤ: یوکرین جنگ کے بعد قیمتیں $139/بیرل تک پہنچ گئی تھیں۔
اوپیک+ فیصلے: 2022 میں پیداوار میں کمی نے قیمتیں 25% بڑھا دیں۔
ڈالر کی قیمت: تیل ڈالر میں خریدا جاتا ہے، ڈالر مضبوط ہو تو قیمتیں گرتی ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے: تیل کی قیمت میں اضافہ مندی کے مقابلے میں 2 گنا تیزی سے ہوتا ہے۔
5. تیل کے ایک بیرل میں کتنے لیٹر ہوتے ہیں؟
1 بیرل (تیل) = 158.987 لیٹر
1 بیرل (سیال) = 119.24 لیٹر
1 بیرل (برطانیہ) = 163.65 لیٹر۔
مثال: اگر عالمی قیمت $80/بیرل ہو تو فی لیٹر خام تیل کی قیمت تقریباً $0.50 بنتی ہے۔
6. عالمی قیمتوں کا مقامی مارکیٹ پر اثر
ٹیکس اور سبسڈیز: پاکستان میں پٹرول کی قیمت کا 40% ٹیکسز پر مشتمل ہوتا ہے۔
کرنسی کی کمزوری: روپے کی قدر میں کمی مہنگائی بڑھاتی ہے۔
پاس تھرو اثر: عالمی قیمت میں 1% اضافہ مقامی قیمت کو 1.2% تک بڑھا سکتا ہے۔
اعدادوشمار: ترقی یافتہ ممالک میں قیمتیں 6 ماہ میں عالمی سطح کو فالو کرتی ہیں، جبکہ مڈل ایسٹ میں یہ عمل سست ہے۔
7. تیل کا مستقبل کیا ہے؟
طلب میں کمی: 2028 تک تیل کی طلب عروج پر پہنچنے کے بعد گرنا شروع ہو جائے گی۔
الیکٹرک گاڑیاں: 2030 تک 20 کروڑ الیکٹرک گاڑیوں سے تیل کی طلب 5% کم ہو سکتی ہے۔
ری نیوایبل انرجی: شمسی اور ہوا سے چلنے والے بجلی گھر تیل کی جگہ لے رہے ہیں۔
ماہرین کی رائے: 2050 تک تیل کی عالمی طلب موجودہ سطح سے 50% کم ہو سکتی ہے۔
8. کیا تیل کی جگہ کوئی اور چیز لے سکتی ہے؟
الیکٹرک بیٹریاں: ٹیسلا جیسی کمپنیاں تیل سے آزاد مستقبل کی تیاری میں ہیں۔
ہائیڈروجن فیول: جاپان اور جرمنی میں ٹرانسپورٹیشن کے لیے تجربات جاری۔
بائیو فیول: برازیل میں گنے کے رَس سے تیار کردہ ایندھن۔
ہائیبرڈ ٹیکنالوجی: شمسی توانائی سے چلنے والے ریفائنریز۔
رکاوٹیں: انفراسٹرکچر کی لاگت اور پرانی صنعتوں کا دباؤ۔
9. تیل پر انحصار کرنے والے ممالک کا مستقبل؟
سعودی عرب: ویژن 2030 کے تحت سیاحت اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری۔
ناروے: تیل کی آمدنی کا ایک حصہ $1.4 ٹریلین کے ساورن فنڈ میں جمع۔
ونزویلا: معاشی بحران کی وجہ سے تیل کی برآمدات میں 70% کمی۔
ماہر معیشت جیفرے سیکس کا کہنا ہے: “تیل پر انحصار کرنے والے ممالک کو فوری طور پر معیشت کو متنوع بنانا ہوگا”۔
نتیجہ
تیل کی تاریخ انسانیت کی ترقی اور تنازعات سے بھری پڑی ہے۔ جیسے جیسے دنیا صاف توانائی کی طرف بڑھ رہی ہے، تیل کی اہمیت بتدریج کم ہوگی۔ مستقبل کا راز متبادل توانائی اور پائیدار ترقی میں پوشیدہ ہے۔
**#تیل_کی_مارکیٹ #معاشیات #توانائی_کا_مستقبل