پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ کشیدگی نے ایک بار پھر خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہے، جس کی بنیاد پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات اور جارحیت کی کارروائیوں پر رکھی گئی ہے۔ اس صورتحال میں پاکستان نے جوابی کارروائی کے طور پر “آپریشن بنیان مرصوص” کا آغاز کیا ہے، جو پاک فوج کی عسکری حکمت عملی اور دفاعی برتری کا مظہر ہے۔
پہلگام واقعہ اور بھارت کی جارحیت
پہلگام میں دہشت گرد حملے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے، جس کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ اس حملے میں پاکستانی دہشت گرد ملوث ہیں۔ بھارت نے اس الزام کی بنیاد پر پاکستان کے خلاف آپریشن سندور کا آغاز کیا، جس میں پاکستان کے اندر شدت پسند ٹھکانوں پر حملے کیے گئے۔ پاکستان نے ان الزامات کی تردید کی اور کہا کہ اس واقعے میں پاکستان کا کوئی ملوث نہیں ہے اور اس سلسلے میں خودمختار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز اور پاکستان کی جوابی کارروائی
بھارت کی مسلسل جارحیت کے جواب میں پاکستان نے “آپریشن بنیان مرصوص” شروع کیا، جس کا مطلب “سیسہ پلائی ہوئی دیوار” ہے۔ اس آپریشن کے تحت پاکستان نے بھارت کے متعدد فوجی اور اسلحہ کے اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں ادھم پور اور پٹھان کوٹ کے ایئر بیسز، بیاس میں براہموس میزائل اسٹوریج سائٹ، اور بھارتی بریگیڈ ہیڈ کوارٹر شامل ہیں۔ پاکستان کی فضائیہ نے بھارت کے پانچ لڑاکا طیارے، جن میں رافیل طیارے بھی شامل تھے، مار گرائے اور بھارتی ڈرونز کو بھی تباہ کیا گیا۔
یہ کارروائی اذان فجر کے فوراً بعد شروع کی گئی، جس میں پاکستان نے جدید “فتح ٹو” گائیڈڈ راکٹ سسٹم کا استعمال کیا، جو 400 کلومیٹر تک کے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس آپریشن میں پاکستان نے بھارت کے اہم فوجی اور اسلحہ کے ذخائر کو تباہ کر کے اپنی عسکری برتری کا مظاہرہ کیا۔
پاکستان کی دفاعی برتری اور عالمی منظرنامہ
پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں میں چینی اسلحہ اور ترک فوجی معاونت نے اسے ایک مضبوط دفاعی پوزیشن دی ہے۔ ترک بحریہ کی موجودگی اور جدید میزائل سسٹمز پاکستان کو علاقائی سطح پر برتری فراہم کرتے ہیں۔ پاکستان کے پاس “شاہین تھری” جیسے میزائل ہیں جو 2700 کلومیٹر تک نیوکلیئر اور روایتی وارہیڈ لے جا سکتے ہیں، جبکہ بھارت کے پاس “اگنی فائیو” میزائل ہے جس کی رینج 5000 کلومیٹر ہے، مگر پاکستان کی زمینی اور فضائی حکمت عملی نے بھارت کو کئی محاذوں پر پیچھے دھکیل دیا ہے۔
بھارتی فضائیہ کی تکنیکی برتری کے باوجود، پاکستانی فضائیہ نے عملی تجربے اور تربیت کی بنیاد پر بھارت کے جدید لڑاکا طیاروں کو مار گرایا، جس سے بھارت کی عسکری حکمت عملی کو شدید دھچکا لگا۔ اس کے علاوہ، پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے واضح کر دیا ہے کہ اگر بھارت نے مزید جارحیت کی تو پاکستان معاشی اہداف کو بھی نشانہ بنائے گا، جس سے بھارت کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
خطے میں کشیدگی اور عالمی ردعمل
پاکستان اور بھارت کی اس کشیدگی نے نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے تزویراتی توازن کو متاثر کیا ہے۔ چین اور ترکی نے پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ بھارت کے روایتی اتحادی روس نے غیر جانبدارانہ رویہ اختیار کیا ہے۔ عالمی برادری کی خاموشی اور بھارت کی سفارتی تنہائی اس تنازعے کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے۔ پاکستان کی مضبوط دفاعی تیاری، علاقائی اتحاد، اور زمینی و فضائی برتری نے بھارت کو کئی محاذوں پر پسپا کر دیا ہے۔
نتیجہ
“آپریشن بنیان مرصوص” پاکستان کی عسکری حکمت عملی اور دفاعی برتری کی واضح علامت ہے۔ پاکستان نے بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا ہے اور اپنی سرزمین کی حفاظت کے لیے مضبوط اقدامات کیے ہیں۔ اس آپریشن نے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو عالمی سطح پر منوایا ہے اور بھارت کی عسکری حکمت عملی کو شدید چیلنج کیا ہے۔ خطے میں امن کے لیے دونوں ممالک کو فوری طور پر بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، لیکن اس وقت پاکستان کی دفاعی برتری اور جارحیت کے خلاف مضبوط ردعمل واضح طور پر نظر آ رہا ہے۔